اکثر خواتین کو آدھے سر میں درد کیوں رہتا ہے؟




آدھے سر کا درد جسےمائگرین یا دردِ شقیقہ بھی کہا جاتا ہے۔ ہم سب کے سروں میں اکثر و بیشتر درد ہوجاتا ہے لیکن اس درد میں انسان کے آدھے سر میں اس قدر درد ہوتا ہے کہ یہ ناقابلِ برداشت ہوجاتا ہے اور شدت بڑھنے پر چیخیں مارنے کی کیفیت آجاتی ہے، ساتھ ہی یہ متاثرہ شخص کو شدید کمزوری کا شکار کر دیتا ہے۔ اور مردوں کے مقابلے خواتین کو مائیگرین کا سامنا زیادہ ہوتا ہے۔

ہر 1 مرد کی نسبت یہ بیماری 5 عورتوں میں پائی جاتی ہے، جس کی بڑی وجہ جاننے کے لئے طبی ماہرین نے ایک تحقیق کی جس کے مطابق:

  •  عورتوں میں ذہنی تناؤ مردوں میں مقابلے زیادہ ہوتا ہے، اس لئے بھی وہ اس بیماری کا شکار ہوتی ہیں۔
  •  عورتوں میں ایسٹروجن نامی ہارمونز پائے جاتے ہیں اور سوڈیم پروٹون ایکس بھی۔ لہٰزا خواتین دردِ شقیقہ کا زیادہ شکار اس لیے ہوتی ہیں کیونکہ جنسی ہارمونز کا بڑے پیمانے پر اتار چڑھاؤ NHE1میں تبدیلی کا باعث بنتا ہے۔
  •  یہ ہارمونز ایسے خلیات کو متاثر کرتے ہیں جو سر اور پٹھوں کے ارگرد ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں مائیگرین کا درد ابھرتا ہے۔ خواتین میں ایسٹروجن کی زیادہ مقدار انہیں اس درد کا زیادہ شکار بناتی ہے۔
  •  خواتین میں ماہواری کے دوران یا اس کے کچھ دن پہلے بھی اکثر اوقات مائیگرین کا مسئلہ ہو جاتا ہے کیونکہ اس دوران جسم میں ہارمونل تبدیلیاں پید اہوتی ہیں
  •  آدھے سر کا درد ذہنی امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے اور دیگر ہارمون جیسے پرولیکٹن اس درد کو زیادہ بڑھاتے ہیں ۔

علاج:
اس درد کی شکایت میں آپ لازمی اپنے ڈاکٹرز سے رجوع کریں کیونکہ خود سے کوئی بھی دوائی کھانا اپنی صحت کے لئے خود ہی نقصان ہے۔ بہرحال گھر میں اگر آپ کو یہ تکلیف ہونے لگے اور ڈاکٹر سے رابطہ ممکن نہ ہو تو آپ ٹھنڈی سانسیں لیں اور ذہنی تناؤ سے دور ہونے کی کوشش کریں، ٹھنڈا پانی پئیں۔

Post a Comment